اندازہ ہے کہ دس میں سے نو لوگ ایسے ہوتے ہیں جن کے منہ یا سانس سے زندگی کے کسی نہ کسی مرحلے میں بو آتی ہے۔ باقی لوگوں کے منہ کی بو تو آتی جاتی رہتی ہے یا ختم ہوجاتی ہے لیکن ہرچار میں سے ایک شخص ایسا ہوتا ہے کہ جس کیلئے یہ شکایت مزمن یا دائمی ہوجاتی ہے گو اس صورت حال سے کامیاب کے ساتھ نپٹا جاسکتا ہے لیکن ہوتا یہ ہے کہ اسے سرے سے ختم کرنے کے بجائے زیادہ توجہ وقتی علاج کی طرف دی جاتی ہے آئیے دیکھتے ہیں کہ منہ کی بدبو سے چھٹکارا پانے کیلئے کیا کیا جاسکتا ہے؟بیکنگ یا میٹھا سوڈا منہ کی تیزابی سطح میں ایسا ردوبدل کرتا ہے کہ وہاں بیکٹیریا کیلئے سازگار ماحول باقی نہیں رہتا۔ پہلے اسے پانی میں ملا کر لگدی یا پیسٹ بنالیتے تھے یا ٹوتھ برش پر اسے سفوف کی شکل میں چھڑک کر دانت صاف کرلیتے تھے لیکن اب یہ اکثر ٹوتھ پیسٹ میں شامل کیا جاتا ہے۔اگر روزانہ منہ کی اچھی طرح صفائی نہ کی جائے تو منہ یا سانس میں بدبو پیدا ہوتی ہے لیکن منہ کی بدبو کی وجہ صرف یہی نہیں بلکہ کچھ اور وجوہ بھی ہوسکتی ہیں۔
مثال کے طور پر جن لوگوں کے مسوڑھوں میں تعدیہ ہوجاتا ہے ان کے سانس میں بھی بدبو آنے لگتی ہے۔ عموماً مسوڑھوں کے تعدیے (انفیکشن) کی علامات یہ ہوتی ہیں کہ ان کارنگ لال ہوجائے‘ ان پر سوجن آجائے یا برش کرنے سے ان سے خون رسنے لگے اس صورت میں دانتوں کے ماہر سے رجوع کرنا ضروری ہوجاتا ہے۔ سانس میں بدبو پیدا ہوجانے کی دیگر عام وجوہ میں منہ کے چھالے یا دانے‘ دانتوں کا تعدیہ‘ دانتوں کا میل اور ریخوں میں پھنسے ہوئے غذا کے ذرات شامل ہیں۔
اکثر منہ‘ ناک‘ معدے اور آنتوں کی تکالیف بھی سانس کی بدبو کا باعث ہوتی ہیں اور بعض دواؤں کے استعمال سے بھی منہ سے بدبو آنے لگتی ہے۔کافی اور الکحل پینے سے سانس میں بو پیدا ہوتی ہے جبکہ زیادہ پانی پینے سے یہ بوکم ہوجاتی ہے۔ وجہ یہ ہے کہ پانی زیادہ پینے سے تھوک زیادہ بنتا ہے اور منہ خشک نہیں رہتا۔ منہ خشک رہے گا تو بو بڑھ جائے گی۔
کھانے کی بعض چیزیں ایسی ہوتی ہیں جو منہ میں بدبو پیدا کرتی ہیں۔ ان میں سب سے زیادہ دخل لہسن‘ پیاز اور تیز مصالحوں کو ہے۔ غذا سے پیدا ہونے والی منہ کی بو دور کرنے کاطریقہ یہ ہے کہ کھانے کے بعد ذرا سا زیرہ سیاہ یا اجوائن چبالیں‘ الائچی کھالیں۔ زیادہ ریشے والی سبزیاں اور پھل ضرور کھانے چاہئیں اور خوب کھانا چاہیے۔ یہ ریشہ مسوڑھوں کو صاف کرتا اور انہیں صحت مند رکھتا ہے لہٰذا ان پر تعدیہ اثر نہیں کرتا۔ چیونگم اور پودینے کے ست سے تیار شدہ گولیوں سے منہ میں تھوک زیادہ پیدا ہوتا ہے جو منہ کو تر رکھتا ہے اور بو نہیں آتی۔
معالج کہتے ہیں کہ یہ بات اتنی اہم نہیں ہے کہ آپ دن میں کتنی بار دانتوں کی صفائی کرتے ہیں‘ جتنا یہ اہم ہے کہ آپ برش کس طرح کرتے ہیں۔ یاد رکھیے! کہ جب بھی دانت صاف کریں برش یا مسواک سے دانتوں پرزیادہ زور نہ ڈالیے اور دانتوں کو رگڑیے نہیں۔ اس طرح مسوڑھے خراب ہوجاتے ہیں اور دوسرے مسائل بھی پیدا ہوتے ہیں۔ مسواک اور برش کو اس جگہ رکھیے جہاں دانت اور مسوڑھے ملتے ہیں اور پھر تھوڑے تھوڑے فاصلے پر اوپر سے نیچے چار پانچ دفعہ چلائیے۔ عام طور سے یہ مشورہ دیا جاتا ہے کہ دن میں دوبار دانت ضرور صاف کریں‘ خصوصاً رات کو سونے سے قبل ضرور دانت صاف کریں تاکہ ریخوںمیں پھنسے ہوئے غذا کے ذرے صاف ہوجائیں اور منہ میں بدبو پیدا نہ ہو۔ کلی کی بعض دوائیں ایسی ہیں جن سے وہ میل اور ذرے بھی صاف ہوجاتے ہیں جو مسواک یا برش سے صاف نہیں ہوسکے تھے۔ اس سے منہ اور سانس میں خوشبو بھی پیدا ہوجاتی ہے لیکن بعض ماوتھ واش بے اثر بھی ہوتے ہیں۔ سمجھنے کی بات یہ ہے کہ ان چیزوں کو سانس کی بو کا علاج نہ تصور کرلیا جائے۔ یہ عارضی اثر ہے یعنی ایک خوشبو تھوڑی دیر کے لیے بدبو پر غالب آجاتی ہے اور کچھ دیر بعد پھر وہی پہلے والی کیفیت ہوتی ہے اس میں کوئی ہرج تو نہیں لیکن یہ کوئی دیرپا علاج نہیں ہے۔
سانس کی بدبو کا مسئلہ یہ ہے کہ ہمیں خود اس کاپتہ مشکل ہی سے چلتا ہے۔ یہ جاننے کا سب سے اچھا طریقہ یہی ہے کہ ان لوگوں میں سے کسی سے پوچھا جائے جو ہم سے بہت نزدیک ہیں۔ مثال کے طور پر شریک حیات یادوست احباب… اور اگر اس بات کی تصدیق ہوجائے تو فوری طور پر اس کا مداوا ہونا چاہیے ورنہ اس سے انسان کی گھریلو اور سماجی زندگی اکثر خاصی متاثر ہونے لگتی ہے۔
اجمود یا خراسانی اجوائن اور ہری سبزیوں میںپایا جانے والا کلوروفل زہریلے بیکٹیریا اور تیزاب کو بڑھنے سے روکتا ہے۔ لہٰذا پتوں والی سبزی کو چبانے سے موثر طریقے سے منہ کی بدبو کا توڑ کیا جاسکتا ہے۔ریوندچینی منہ کی بدبو کودور کرنے کے سلسلے میں مؤثر ہے۔ خصوصاً اگر یہ بدبو قبض یا معدے کی خرابی کی وجہ سے ہو۔تحقیق کے مطابق اگر بیس منٹ تک بغیر شکر والی چیونگم چبائی جائے تو منہ کے بیکٹیریا میں خاطر خواہ کمی ہوجاتی ہے۔ پودینہ‘ لونگ یا سونف چبانے سے بھی فائدہ ہوتا ہے۔ صبح کی باس کو ختم کرنے کا سب سے مؤثر طریقہ صبح کا ناشتہ ہے۔
تحقیق کے مطابق چکنائی اور گوشت والی چیزیں کھانے اور کافی پینے سے منہ میں بیکٹیریا خوب پلتے ہیں۔ مچھلی ‘ گوشت اور دودھ سے بنی چیزیں کھانے کے بعد دانتوں کی صفائی لازمی کریں۔ تجربوں سے اندازہ ہوتا ہے کہ وہ ماؤتھ واش اور چیونگم جن میں جست شامل ہوتا ہے منہ اور سانس کی بدبو پر قابو پانے میں مدد دیتے ہیں۔
روحانی ٹوٹکہ: منہ کی بو دور کرنے کیلئے وتر کی نماز کی پہلی رکعت میں سورۃ النصر‘ دوسری رکعت میں سورۃ الہب اور تیسری رکعت میں سورۃ الاخلاص پڑھنے کے منہ کی بو‘ دانتوں کا درد اور مسوڑھوں کی حفاظت ہوتی ہے۔ یہ ٹوٹکہ گارنٹی شدہ اور لاجواب ہے۔
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔ مزید پڑھیں